CURIOUS-MINDS متجسس ذہن

Thursday, February 15, 2018

کیا الله ( نعوزبالله) ایک مرد ہے؟




الحادی اعتراض۔ "الله کے لیے مذکر کا صيغہ کیوں استعمال ہوتا ہے؟ کیا الله ( نعوزبالله) ایک مرد ہے؟"
الجواب۔
الحمد لله رب العالمين والصلاة والسلام على أشرف الأنبياء والمرسلين ، نبينا محمد وعلى آله وصحبه أجمعين ، وبعد، تذکیر وتانیث زبان کے لوازمات ہیں، ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے مثلا سورج اردو زبان میں مذکر استعمال ہوتا ہے یعنی ہم کہتے ہیں:
سورج طلوع ہوتا ہے
اور
عربی زبان میں یہ مونث استعمال ہوتا ہے یعنی عرب کہتے ہیں
تطلع الشمس
اب سورج نہ تو مذکر ہے نہ ہی مونث، یعنی جس معنی میں ہم مذکر ومونث مراد لیتے ہیں۔
اسی طرح سائیکل، گاڑی، دہی، میز، کرسی وعلی ھذا القیاس ہزاروں اشیاء کے بارے یہ کہنا مشکل ہے کہ یہ مذکر یا مونث ہیں اگرچہ ان کے لیے صیغے مذکر یا مونث ہی کے استعمال ہوتے ہیں اور یہ زبان کے اسالیب ہیں۔
علم نحو کے امام ، امام سیبویہ نے کہا ہے کہ مذکر ومونث کے صیغوں میں سے اصل مذکر کا صیغہ ہے کیونکہ مونث کا صیغہ مذکر سے بنتا ہے لہذا مذکر کا صیغہ افضل واشرف ہے۔
پس اسی لیے اللہ سبحانہ وتعالی کے لیے اشرف صیغہ استعمال کیا گیا ہے۔واللہ اعلم بالصواب
جہاں تک مذکر ومونث کا تعلق ہے تو یہ اجناس اللہ کی مخلوق ہیں۔ ارشاد باری تعالی ہے:
( وَأَنَّهُ خَلَقَ الزَّوْجَيْنِ الذَّكَرَ وَالْأُنْثَى ) (النجم:45) .
اور بلاشبہ اللہ تعالی نے جوڑے پیدا کیے ہیں یعنی مذکر اور مونث۔
پس اللہ کی مخلوق کو اللہ کی صفت بنانے سے اجتناب کرنا چاہیے۔
واللہ اعلم بالصواب


No comments:

Post a Comment