CURIOUS-MINDS متجسس ذہن

Friday, February 16, 2018

اللہ ڈراتا ہے اپنے عذاب اور سزاوں سے





نشر مکرر۔۔۔۔۔۔۔
ملحدین کا اعتراض ہے کہ "اللہ ڈراتا ہے اپنے عذاب اور سزاوں سے"
میں پہلے بھی کئی دفعہ عرض کر چکا ہوں کہ ملحدین چاہے جتنا مرضی اپنی عقل کے استعمال کا ڈھنڈورا پیٹتے رہیں لیکن درحقیقت جہاں عقل بند ہوتی ہے وہاں سے الحاد کی ابتدا ہوتی ہے۔
عقل بند نہ ہوتی تو ڈر اور تنبیہہ کا فرق بھی یہ لازما جان چکے ہوتے، اللہ نے اپنی کتاب میں بہت سے مقامات پر نیکی اور گناہ، حق اور باطل، جزا اور سزا وغیرہ وغیرہ کو اتنی تفصیل کے ساتھ بیان فرمایا ہے کہ غور کرنے والے کے لئے سمجھنا ہر گز مشکل نہیں ہے۔
اللہ نے واضع بتا دیا ہے کہ فلاں فلاں کام پر تمہاری پکڑ ہو گی اور فلاں فلاں کا اجر یعنی انعام ملے گا لیکن ان دین بیزاروں اور اسلام دشمنوں کو کبھی یہ بولنے کی توفیق نہیں ہو گی کہ اللہ تو اپنے بندوں سے انعامات دینے کے وعدے بھی کرتا ہے۔
فقط یہ عقل بند ملحدین ہی نہیں بلکہ تقریبا سبھی والدین اپنی اولاد کی بھلائی کے لئے اسے ڈراتے بھی ہیں، تنبیہہ بھی کرتے ہیں ، انعام کا لالچ بھی دیتے ہیں ، حتی کہ اسے سزا بھی دیتے ہیں اور مقصود کیا ہوتا ہے؟ صرف اور صرف اپنی اولاد کی بھلائی اور کامیابی۔
تو میرا رب کیوں نہیں چاہے گا اپنے بندوں کی فلاح اور کامیابی؟ میرا رب تو وہ ممتحن ہے جس نے خود ہی نہ صرف امتحانی پرچہ آوٹ کیا ہوا ہے بلکہ امتحان میں کامیاب ہونے کے تمام کلیے بھی بتا دیئے ہیں۔
جس کے ہاتھ میں ہماری جان ہے، جو زمین و آسمان کا خالق و مالک ہے، جو دنیاوی و اخروی زندگی میں ہماری فلاح چاہتا ہے تو اس سے ڈرنا لازم نہیں بلکہ فرض ہے کہ مالک سے ڈرا ہی جاتا ہے۔
یہ ڈر درحقیقت انسان کی نجات ہے سزا سے عذاب سے کہ انسانی فطرت میں شامل ہے انسان کا بہکنا بھی، پھسلنا بھی اور ناشکرا ہونا بھی۔
ڈر بچاتا ہے انسان کو نقصانات سے کہ ناکامی کا خوف ہی انسان پر کامیابی کے در وا کرتا ہے۔
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ حَقَّ تُقَاتِهِ وَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنتُم مُّسْلِمُونَ
آل عمران -102
مومنو! اللہ سے ڈرو جیسا کہ اس سے ڈرنے کا حق ہے اور مرنا تو مسلمان ہی مرنا


No comments:

Post a Comment